کیا آپ نے کبھی سوچا کہ پاکستان کیسے بنا. سب کو یہی بتایا گیا ہے کہ محمد علی جناح نے برطانیہ کو مجبور کر دیا کہ وہ ہم کو علیحدہ ملک دیں. پر حقیقت کچھ اور ہے . جناح کا 1930 میں برطانیہ چلے جانا اس پلان کا حصہ تھا – انگریز کو پتا تھا کہ اگر انڈیا کو توڑا نہ گیا اور یہاں نفرت کی آگ نہ پھیلائی گئی تو یہ عالمی طاقت بھی بن سکتا ہے اور ہم سے بدلہ بھی لے سکتا ہے .ان کے درمیان نفرت بڑھانے کے لیے آزادی کی ہجرت کو خون میں بدلا گیا اور سیکورٹی کے کوئی انتظام نہ کیے گیے. محمد علی جناح کے ساتھ برطانیہ میں سارا پلان ترتیب دیا گیا اور واپسی پر انھوں نے آزادی کی تحریک چلا ئی. کیا آپ کو نہی لگتا کہ وہ انگریز اسٹیبلشمنٹ کے عمران خان تھے. نہرو کےبرعکس نا وہ کبھی جیل گئے اور نہ کبھی کسی مقدمے کا سامنا کیا- اس سارے عمل کو ہماری مقامی اسٹیبلشمنٹ نے نہ صرف سیکھا بلکہ آزادی سے لیکر اب تک اس پر عمل بھی کیا- اس طرح تو قائداعظم،ذوالفقار علی بھٹو ،نواز شریف،ق لیگ، عمران خان اور اب جہانگیر سب اسٹیبلشمنٹ کے آدمی ہیں